نئی دہلی//آئی اے این ایس// انگلینڈ کے سابق بیٹر جیفری بائیکاٹ کا ماننا ہے کہ روہت شرما کے مقابلے میں ویراٹ کوہلی کی سبکدوشی ہندوستان کے لیے کہیں زیادہ بڑا دھکا ہے، خاص طور پر اس اہم پانچ ٹسٹ میچوں کی سیریز سے قبل جولیڈز میں شروع ہونے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ویراٹ ہندوستانی ٹیم کے کلیدی کھلاڑی تھے۔ روہت اور ویراٹ دونوں نے مئی میں ٹسٹ کرکٹ سے سبکدوشی کا اعلان کیا، جس سے ہندوستان کو طویل فارمیٹ میں اوپننگ اور نمبر چار پر بڑے خلا کا سامنا ہے۔36 سالہ ویراٹ نے123 ٹسٹ میچوں میں 9230 رنز بنائے اور ہندوستان کے ٹسٹ رنز بنانے والوں کی فہرست میں چوتھے نمبر پر ہیں۔ بائیکاٹ نے کہا ہے کہ ویراٹ کوہلی اور روہت شرما کی سبکدوشی نے ہندوستان کے انگلینڈ کو ہرانے کے امکانات کو نقصان پہنچایا ہے۔ ویراٹ کا جانا سب سے بڑا نقصان ہے کیونکہ وہ ہندوستان کے تینوں فارمیٹس میں بہترین بیٹر اور رہنما رہے ہیں۔ ہندوستان اتنا زیادہ بین الاقوامی کرکٹ کھیلتا ہے اور آرام بہت کم ملتا ہے، اس لیے ذہنی تھکن ہوجاتی ہے۔ یہ فرق نہیں پڑتا کہ آپ کے پاس کتنا ٹیلنٹ یا تجربہ ہے، اگر آپ ذہنی طور پر تازہ دم نہ ہوں تو چیلنج کا سامنا کرنا تھکا دینے والا ہو جاتا ہے۔ روہت ایک شاندار بیٹر تھے، اپنے عروج پر ایک دلکش اسٹروک پلیئر، لیکن ان کی کمی کو اتنا محسوس نہیں کیا جائے گا جتنا ویراٹ کی کیونکہ ان کا ٹسٹ ریکارڈ اچھا تھا مگر غیر معمولی نہیں۔ پچھلے دو برسوں میں ان کی کارکردگی میں کچھ عدم تسلسل آیا، جو کہ عمر کے اس مرحلے پر حیران کن نہیں۔ روہت ویراٹ کی طرح قدرتی ایتھلیٹ نہیں تھے اور وہ جانتے تھے کہ انگلینڈ میں اوپننگ کرنا کتنا مشکل ہو سکتا ہے کیونکہ نئی گیند زیادہ حرکت کرتی ہے۔ آپ کو مکمل طور پر تیار ہونا پڑتا ہے اس چیلنج کے لیے۔ میرے خیال میں بطورکپتان تینوں فارمیٹس میں ذمہ داری اور اوپننگ کی مشقت نے انہیں تھکا دیا۔ بائیکاٹ نے بین اسٹوکس کی قیادت میں ٹیم انگلینڈ کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے ‘بازبال’ انداز کو معتدل کریں اور کچھ عام فہم اپنائیں۔ انگلینڈ کو ہندوستان کے خلاف بہتر حکمت عملی اختیار کرنی ہوگی۔
