dooran

وادی میںآج سے “وُہرات” کا آغاز

40 دنوں پر مشتمل شدید گرمی کا دورانیہ شروع

سرینگر/ وی او آئی//وادی کشمیر میں 21 جون سے سالانہ “وُہرات” کا آغاز ہو رہا ہے، جو روایتی طور پر موسمِ گرما کا سب سے شدید اور طویل عرصہ مانا جاتا ہے۔ یہ دورانیہ 40 دنوں پر محیط ہوتا ہے اور مقامی آب و ہوا میں خاص اہمیت رکھتا ہے۔ وائس آف انڈیا کے مطابق ماہ جون کے آخری عشرے سے لے کر جولائی کے اختتام تک چلنے والے اس موسم میں نہ صرف درجہ حرارت میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے بلکہ بارش کی شدت میں بھی تبدیلی آ سکتی ہے، جو زرعی سرگرمیوں اور روزمرہ زندگی دونوں پر اثر انداز ہوتی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اس برس وُہرات کا آغاز نسبتاً گرم اور خشک موسم سے ہو رہا ہے، تاہم 21 جون کے بعد وادی میں کہیں کہیں گرج چمک اور بارش کے بھی امکانات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔ وُہرات کے دوران دن کے اوقات خاص طور پر شدید گرم ہوتے ہیں جبکہ راتوں کا درجہ حرارت نسبتاً معتدل رہتا ہے۔ ماہرین موسمیات کے مطابق یہ دورانیہ زرعی اعتبار سے بھی ایک نازک مرحلہ ہوتا ہے کیونکہ زمین کی نمی تیزی سے ختم ہوتی ہے اور فصلوں کے لیے پانی کی ضرورت بڑھ جاتی ہے۔ اسی لیے کسانوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اس موسم میں آبپاشی کا خاص خیال رکھیں۔مقامی بزرگوں اور دیہی علاقوں میں وُہرات کو ایک قدرتی آزمائش کے طور پر بھی دیکھا جاتا ہے، جس کے بعد 20 دن کا دوسرا مرحلہ “زُہرات” شروع ہوتا ہے، جس میں گرمی نسبتاً کم ہو جاتی ہے اور بارشوں میں اضافہ متوقع ہوتا ہے۔طبی ماہرین نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس دوران زیادہ سے زیادہ پانی پئیں، دھوپ سے بچنے کی کوشش کریں اور ہلکی غذا کا استعمال کریں تاکہ گرمی کی شدت سے محفوظ رہا جا سکے۔