heat

سورج آگ برسانے لگا : وادی میں گرمی کی تپش سے دن اور رات انتہائی تکلیف دہ ثابت

آئندہ 24گھنٹوں میں بارشوں کا امکان ، لوگوں کو شدید گرمی سے راحت ملے گی / محکمہ موسمیات

سرینگر / سی این آئی // وادی کشمیر میںجاری گرمی کی تپش کے چلتے جمعہ کو مسلسل تیسرے روز بھی گرمی کی لہر میںکافی اضافہ ہو گیا اور سرینگر میں 35.5ڈگری سیلس کے ساتھ سال 2005کے بعد پہلی بار گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا ۔ گرمی کی تپش سے بچنے کیلئے شہر سرینگر کے ساتھ ساتھ وادی کے شمال و جنوب میں نوجوان مختلف ندی نالوں اور دریائوں میں چھلانگیں لگا کر اپنے آپ کو ٹھنڈا کر کے راحت محسوس کی ۔ ادھر محکمہ موسمیات نے آئندہ 24گھنٹوں میں گرمی کی لہر سے راحت ملنے کی پیشگوئی کرتے ہوئے بارشوں کا امکان ظاہر کیا ہے ۔ سی این آئی کے مطابق جہاں ماہ جون میں درجہ حرارت میں اضافہ کے نتیجے میں پائی جانے والی شدید گرمی کی وجہ سے اہل وادی کیلئے رات دن تکلیف دہ ثابت ہو رہے ہیں وہیں گرمی میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے جس کی ایک کڑی کے تحت سرینگر میں جمعہ کو دو دہائیوں کے بعد گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا ۔ جمعہ کو دن بھر شدید گرمی کی لہر جاری رہی جس دوران درجہ حرارت 35.5ڈگری سیلشس ریکارڈ کیا گیا ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق سرینگر میں جمعہ کو دن کا درجہ حرارت 35.5ڈگری ریکارڈ کیا گیاجو ماہ جون میں سال 2005میں ریکارڈ کیا جانے والے درجہ حرارت کے بعد دوسرا سب سے زیادہ ہے ۔محکمہ موسمیات کے مطابق جموں میں بھی گرمی کی شدید لہر جاری ہے اور جمعہ کو جموں میں بھی 39ڈگری سیلشس ریکار ڈ کیا گیا ۔ ادھر کئی روز سے جاری شدت کی گرمیوں کے بیچ محکمہ موسمیات نے 23جون سے موسلادھار بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔متعلقہ محکمہ کے ایک ترجمان کے مطابق وادی کشمیر میں آئندہ 24گھنٹوں کے دوران موسمی صورتحال میں تبدیلی آئے گی جس کے نتیجے میں گرمی کی لہر میں کمی ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ 21اور 22جون موسم میں بدلائو آگئے گا جس کے نتیجے میں گرج چمک کے ساتھ وسیع پیمانے پر بارشیں ہونگی ۔ انہوں نے کہا کہ بارشوں کے بعد امکانات ہیں کہ گرمی کی شدت میں کمی آسکتی ہے ۔اسی دوران شدت گرمی کی تپیش سے بچنے کیلئے نوجوانوں کی طرف سے ندی نالوں اور دیائوں کا رخ کیا جاتا ہے اور گرمی سے راحت پانے کیلئے وہ تیراکی کا بھی مزہ لیں رہے ۔