13 کروڑ کی آمدنی،سرکاری مہمانوں پر زائد از3کروڈخرچ
سرینگر// وی او آئی//جموں و کشمیر میں محکمہ تواضع نے گزشتہ 6 مالی سالوں کے دوران تقریباً 113.52 کروڑ روپے خرچ کیے، جبکہ مجموعی آمدنی صرف 13.64 کروڑ روپے رہی۔ اس کے علاوہ اسٹیٹ گیسٹس (سرکاری مہمانوں) کی رہائش و تواضع پر ہی 3.20 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ ہوچکے ہیں۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، محکمہ تواضع کشمیر میںیہ اخراجات سرِفہرست ہے جہاں 72.43 کروڑ روپے خرچ کیے گئے، جبکہ جموں ڈویژن نے41.09 کروڑ روپے صرف کیے۔ دونوں صوبوں میں بجٹ الاٹمنٹ اور خرچ میں سال بہ سال اضافہ دیکھنے کو ملا، لیکن آمدنی کے تناسب میں کوئی خاطر خواہ ترقی نظر نہیں آتی۔کشمیر صوبے کو مالی سال 2018-19سے 2024 کے اختتام (دسمبر تک) تک 83.75 کروڑ روپے کا بجٹ الاٹ کیا گیا، جس میں سے 72.43 کروڑ روپے خرچ ہوچکے ہیں۔ 2019–20 میں کم بجٹ کے بعد، ہر سال الاٹمنٹ اور اخراجات میں اضافہ ہوا۔ 2023–24 میں سب سے زیادہ 13.85 کروڑ روپے منظور ہوئے، جن میں سے 12.15 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔اس کے برعکس، 6 سالوں میں کشمیرصوبہ کی کل آمدنی صرف 10.47 کروڑ روپے رہی۔ 2022–23 اور 2023–24 میں معمولی اضافہ ہوا، لیکن یہ آمدنی مسلسل بڑھتے اخراجات کا مقابلہ نہیں کرپائی۔دستیاب اعداد و شمار کے مطابق سال2018-19 میں ایک کروڈ3 لاکھ 31 ہزار،سال2019-20میں96 لاکھ روپے،سال2020-2 میںایک کروڑ23 لاکھ95ہزار،سال2021-22 میں ایک کروڑ7 لاکھ13ہزار، سال2022-23میں سب سے زیادہ2کروڑ26لاکھ64ہزاراور سال2023-24میں2کروڑ14لاکھ81ہزار کے علاوہ سال2024-25 میں دسمبر تک ایک کروڑ75 لاکھ49ہزار روپے کی آمدنی وصول ہوئی۔دستیاب اعداد و شمار کے مطابق سرکاری مہمانوں(سٹیٹ گیسٹس) پر خرچ بھی خاصا قابلِ توجہ رہا۔ 2021–22 میں صرف 102 مہمانوں پر 1.11 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔ 2022–23 میں 188 مہمانوں پر 93.55 لاکھ روپے، اور 2023–24 میں 187 مہمانوں پر 66.58 لاکھ روپے صرف ہوئے۔ ماہرین اقتصادیات کا ماننا ہے کہ یہ اخراجات ظاہر کرتے ہیں کہ مہمانوں پر اوسطاً لاکھوں روپے خرچ کیے جارہے ہیں، جو کہ ریاستی وسائل پر بوجھ بنتا جا رہا ہے،دستاویزات کے مطابق محکمہ تواضع جموں ڈویژن نے پانچ سال میں 41.73 کروڑ روپے کا بجٹ حاصل کیا، جن میں سے 41.09 کروڑ روپے خرچ ہوچکے ہیں۔ اعداد شمار ظاہر کرتے ہے کہ سال2019–20 میں بجٹ 3.83 کروڑ روپے تھا، جو رفتہ رفتہ بڑھ کر 2022–23 میں 10.51 کروڑ روپے تک پہنچ گیا۔تاہم، آمدنی صرف 5.90 کروڑ روپے رہی۔ اگرچہ 2023–24 میں 1.91 کروڑ روپے کی ریکارڈ آمدنی ہوئی، لیکن یہ ابھی بھی کل اخراجات کے مقابلے میں بہت کم ہے۔اعداد و شمار کے مطابق سرکاری مہمانوں(اسٹیٹ گیسٹس )پر خرچ یہاں نسبتاً کم رہا لیکن بڑھتا ہوا رجحان ضرور دکھائی دیتا ہے۔ 2020–21 میں 3.83 لاکھ روپے، 2021–22 میں 4.13 لاکھ روپے، جبکہ 2022–23 میں اچانک بڑھ کر 20.17 لاکھ روپے اور 2023–24 میں 11.35 لاکھ روپے خرچ ہوئے۔ رواں سال (دسمبر 2024 تک) 10.64 لاکھ روپے پہلے ہی خرچ ہوچکے ہیں۔ماہرین کے مطابق جموں و کشمیر میں محکمہ تواضع نے ہر ایک روپیہ کمانے کے لیے تقریباً 8 روپے خرچ کیے ہیں۔ دونوں صوبوں نے تقریباً 3.47 کروڑ روپے صرف سرکاری مہمانوں پر خرچ کیے ،جن میں سے کشمیر نے 85 فیصد خرچ کیے۔ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ یہ صورت حال اس وقت مزید سوالات کو جنم دیتی ہے جب خطہ دیگر بنیادی ضروریات جیسے تعلیم، صحت، اور انفراسٹرکچر میں بہتری کا محتاج ہو۔