سیکرٹری سائنس و ٹیکنالوجی نے تحقیقی منصوبوں کو حتمی شکل دینے کیلئے ٹی اے سی میٹنگ کی صدارت کی

سری نگر//محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی جموںوکشمیر نے 14اور 15؍ اکتوبر 2025ء کو ایس کے آئی سی سی سری نگر میں جے اینڈ کے سائنس ، ٹیکنالوجی اور انوویشن کونسل ( جے کے ایس ٹ اینڈ آئی سی )کی ٹیکنیکل ایڈوائزری کمیٹی ( ٹی اے سی ) کی دو روزہ میٹنگ کا اِنعقاد کیا۔میٹنگ کی صدارت سیکرٹری سائنس و ٹیکنالوجی اور کمیٹی چیئرمین ڈاکٹر شاہد اِقبال چودھری نے کی۔ ٹیکنیکل ایڈوائزری کمیٹی ( ٹی اے سی ) کا مقصد سپانسرڈ رِیسرچ اینڈ ایکسٹینشن پروگرام (ایس آر اِی پی) کے تحت تحقیقی تجاویز کا جائزہ لینا اور ان کو حتمی شکل دینا تھا۔ یہ پروگرام محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی کا ایک اہم اقدام ہے جس کا مقصد مقامی تحقیق کو فروغ دینا اور خطے کے مخصوص سماجی، اِقتصادی اور ماحولیاتی مسائل کے حل کے لئے سائنسدانوں کی مدد کرنا ہے۔اِ س برس محکمہ کو کل 525 تحقیقی پروجیکٹ کی تجاویز موصول ہوئی ہیں جن میں 306 کشمیر اور 219 جموں خطے سے تھیں۔ یہ تجاویز مختلف یونیورسٹیوں، طبی و تکنیکی اِداروں اور جموںوکشمیر یوٹی کی تحقیقی لیبارٹریوں سے موصول ہوئیں۔ ان کا جائزہ 20 موضوعاتی شعبوں میں کیا گیا جن میں موسمیاتی تبدیلی، گلیشیئر سٹیڈیز، پانی و توانائی کا تحفظ،، غذائی خود کفالت، ماحولیاتی تحفظ، صحت عامہ اور آفاتِ سماوی جیسے اہم موضوعات شامل تھے۔اِس کمیٹی میں نامور سائنسدان اور ماہرین تعلیم شامل تھے جن میںسکاسٹ جموں کے ڈاکٹر انیش یادو ،سی ایس آئی آر ۔آئی آئی آئی ایم جموں کے ڈاکٹر پرویندر پال سنگھ ، سکاسٹ کشمیر کے ڈاکٹر مدثر اندرا بی ، آئی یو ایس ٹی کشمیر کے ڈاکٹر عابد حسین شالہ،جموںیونیورسٹی کے ڈاکٹر مینا شرما ، ایس ایم وِی ڈِی یو ڈاکٹر کمود رنجن جہا ، آئی آئی ٹی جموں ڈاکٹر امبیکا پرساد اور سکاسٹ جموں ڈاکٹر انیل بھٹ شامل تھے۔ایڈیشنل ڈائریکٹر جے کے ایس ٹی اینڈ آئی سی ڈاکٹر مشتاق احمد بٹ نے کمیٹی کے ممبر سیکرٹری کے طور پر خدمات انجام دیں۔ڈاکٹر شاہد اِقبال چودھری نے اَپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ تحقیق کے جائزے میں جدت، طریقۂ کار اور سماجی اثرات کو مرکزی حیثیت حاصل ہونی چاہیے۔ اُنہوں نے جموں و کشمیر میں تحقیق، اِختراع اور ٹیکنالوجی کے فروغ کے لئے مضبوط نظام کی تعمیر کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا ۔ اُنہوں نے کہا،’’ آر اینڈ ڈِی فنڈنگ پالیسی کا مقصد اِبتدائی مرحلے مدد فراہم کرنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے تاکہ محققین اپنی تخلیقی سوچ کو قابلِ عمل اور دیرپا حل میں تبدیل کر سکیں۔‘‘اُنہوں نے مزید کہا کہ سائنس و ٹیکنالوجی اور بائیو ٹیکنالوجی محکموں کو تحقیق و ترقی کے لئے مختلف شعبوں میں مالی معاونت فراہم کرنے کی اہم ذِمہ داری سونپی گئی ہے۔ اُنہوں نے محققین پر زور دیا کہ وہ تحقیق میں اعلیٰ اَخلاقی معیار برقرار رکھیں، عوامی فنڈز کا مؤثر اِستعمال یقینی بنائیں ،تعلیمی آزادی اور سائنسی معیار کا تحفظ کرتے ہوئے تحقیقی ترجیحات کو سماجی ضروریات کے ساتھ ہم آہنگ کریں۔چیئرمین نے کونسل کو ہدایت دی کہ وہ تحقیقی تجاویز کی آن لائن جمع کرانے، جانچ اور نگرانی کے لئے ایک پورٹل تیار کرے تاکہ شفاف اور میرٹ پر مبنی فنڈنگ ممکن ہو۔ اُنہوں نے یہ بھی تجویز دی کہ یونیورسٹیوں اور تحقیقی اِدارے تجاویز محکمہ کو بھیجنے سے قبل اندرونی سکریننگ کے لئے ماہر پینل نامزد کریں۔ ٹیکنیکل ایڈوائزری کمیٹی ( ٹی اے سی ) ٹیکنیکل ایڈوائزری کمیٹی ( ٹی اے سی )میٹنگ کا اِختتام ان منتخب منصوبوں کی منظوری کے ساتھ ہوا جنہیں خطے کے لئے مؤثر اور اہم قرار دیا گیا۔ یہ منصوبے حکومت کی منظوری کے لئے پیش کئے جائیں گے اور توقع ہے کہ منتخب پروجیکٹوں سے جموں و کشمیر میں سائنسی ترقی ، پالیسی اِختراع اوردیرپاترقی میں نمایاں تعاون ملے گا۔