چیف سیکرٹری نے غیر آڈِٹ شدہ ویب سائٹس کی فوری بحالی کیلئے آئی ٹی محکمہ کو ہدایات جاری کیں

چیف سیکرٹری نے غیر آڈِٹ شدہ ویب سائٹس کی فوری بحالی کیلئے آئی ٹی محکمہ کو ہدایات جاری کیں

سری نگر//چیف سیکرٹری اَتل ڈولو نے ڈیجیٹل اِنفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے کی ایک اہم پیش رفت کے تحت آج ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی جس میں سرکاری اثاثوں اور ویب سائٹس کی سائبر سیکورٹی فریم ورک کا جائزہ لیا گیا۔ اس تفصیلی میٹنگ میں ڈیجیٹل دور میں مضبوط سائبر ریزیلینس کی اہمیت پر زور دیا گیا۔میٹنگ میں تمام اِنتظامی سیکرٹریوں، اِنسپکٹر جنرل کرائم، کمشنر جے ایم سی ،کمشنرایس ایم سی، ایس آئی او این آئی سی اور دیگر متعلقہ سینئر اَفسران نے شرکت کی۔ دورانِ میٹنگ چیف سیکرٹری نے زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ تمام سرکاری ویب سائٹس اور ویب ایپلی کیشنز جو آڈِٹ اور سیکورٹی کے ضروری تقاضے پورے نہ کرنے کے باعث آف لائن کر دی گئی تھیں، ان کی فوری بحالی اَز حد ضروری ہے۔اُنہوں نے کہا کہ سیکورٹی وجوہات کی بنا پر ان پلیٹ فارموں کی طویل بندش کو معمول نہیں سمجھا جا سکتااور ان کی بحالی کے لئے تمام متعلقہ اِداروں کو فوری اور مشترکہ اَقدامات کرنے کی ہدایت دی۔ اُنہوں نے آئی ٹی محکمہ کو حکم دیا کہ تمام محکموں سے ہر تین دن بعد یعنی سوموار اور جمعرات کو باقاعدہ رِپورٹ پیش کی جائے۔چیف سیکرٹری نے نیشنل اِنفارمیٹکس سینٹر( این آئی سی) اور آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کو محکمہ وار جائزہ لے کر تمام بند ویب سائٹس اور ایپلی کیشنز کی فوری بحالی کے لئے ضروری اَقدامات کرنے کی ہدایت دی۔اُنہوں نے ڈیٹا اور سائبر سیکورٹی کے تحفظ کو مزید مؤثر بنانے کے لئے سرکاری مواصلات کو صرف مجاز سرکاری ای میل آئی ڈیز کے اِستعمال کو لازمی قرار دیا اور نجی اِی میل آئی ڈیز کے اِستعمال پر مکمل پابندی عائد کرنے کی ہدایت دِی۔ اُنہوں نے کہا کہ سرکاری ڈیٹا اور سائبر اثاثوں کی حفاظت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔اَتل ڈولونے جے پی ڈِی سی ایل، کے پی ڈِی سی ایل اور ایس آئی سی او پی جیسے اداروں کے زیر اِستعمال منی ڈیٹا سینٹروں کو محفوظ اور مرکزی ڈیٹا مراکز میں منتقل کرنے کے احکامات بھی جاری کئے۔میٹنگ میں چیف سیکرٹری نے آئی ٹی محکمہ اور این آئی سی کی طرف سے سائبر سیکورٹی کے حوالے سے کئے جانے والے اَقدامات کا بھی جائزہ لیا۔میٹنگ میں اَفسران و ملازمین کی سائبر سیکورٹی کی تربیت پر بھی زور دیا گیا۔ چیف سیکرٹری نے ہر محکمہ میں ’ماسٹر ٹرینرز‘ تیار کرنے کی ہدایت دی جو سائبر ہائی جین سے متعلق بہترین طریقہ کار کو فروغ دیں۔سیکرٹری آئی ٹی پیوش سنگلا نے میٹنگ کوجانکاری دی کہ حال ہی میں ایک دو روزہ سائبر سیکورٹی ورکشاپ منعقد کی گیا جس میں تقریباً 250 اَفسران نے شرکت کی۔اُنہوں نے بتایا کہ ہر محکمہ میں چیف اِنفارمیشن سیکورٹی آفیسر (سی آئی ایس او) یا اِنفارمیشن سیکورٹی آفیسر (آئی ایس او) مقرر کئے گئے ہیں تاکہ ڈیجیٹل اثاثوں کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔میٹنگ میںمزید بتایا گیا کہ تقریباً 110 ویب سائٹس سیکورٹی آڈِٹ کے مختلف مراحل میں ہیں جن میں سے 45 آخری مراحل میں ہیں اور جلد فعال کی جائیں گی۔ سیکرٹری آئی ٹی نے واضح کیا کہ ہر ویب سائٹ یا ایپلی کیشن کو سی اِی آر ٹی۔آئی این اور او ڈبلیو اے ایس پی رہنما خطوط پر سختی سے عمل کرنا چاہیے۔تکنیکی تحفظ کے تحت4,011 ڈیوائسز پراینڈ پوائنٹ ڈیٹیکشن اینڈ رسپانس ( اِی ڈِی آر )سلوشنز اور 1,617 ڈیوائسز پر یونیفائیڈ اینڈ پوائنٹ مینجمنٹ ( یو اِی ایم) سلوشنز نصب کئے گئے ہیں۔اِس کے علاوہ وِی پی این سیکورٹی، جیو فینسنگ، پورٹ سیکورٹی، فائر وال اور روٹر پالیسیوں جیسے متعدد اَقدامات اختیار کئے گئے ہیں تاکہ سائبر سیکورٹی کے مقاصد حاصل کئے جا سکیں۔ میٹنگ میں حکومت جموں و کشمیر کے اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ وہ ایک محفوظ اور مضبوط ڈیجیٹل نظام کے قیام کے لئے کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی اور شہریوں کے ڈیٹا اور آن لائن خدمات کے تحفظ کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے گا۔