اشیاء خوردنی سے زیادہ ادویات کا استعمال اب معمول بن گیا ، ادویات کی قیمتوں پر لگام ضروری
سرینگر//وادی میں ادویات کی قیمتوں میں آئے روز اضافہ ہوتا جارہا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو مالی مشکالت درپیش آرہی ہے ، غیر معیاری ادویات اور معیاری ادویات کی قیمتوں میں کوئی فرق نہیں ہے جس کی وجہ سے عام لوگوں کو علاج ومعالجہ کرانا گراں لگتا ہے ۔ جبکہ ادویات اب اکثر لوگوں کی زندگیوں کا حصہ بن چکی ہے ۔اشیاء خوردونوش سے زیادہ استعمال اب ادویات ہوتی ہے اسلئے اس کی قیمتوں کو اعتدال پر رکھنا لازمی ہے ۔وائس آف انڈیا کے مطابق وادی میں صحت عامہ کے مسائل میں ایک بڑا چیلنج بن کر اُبھر رہا ہے ۔ادویات کی قیمتوں میں روز افزوں اضافہ ہورہا ہے، جس کی وجہ سے عوام کو شدید مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ عام شہریوں کے لیے دوائیں خریدنا دن بہ دن مشکل ہوتا جا رہا ہے، اور صحت کی سہولتیں محدود ہونے کی بنا پر لوگ مزید پریشانی میں مبتلا ہیں۔ ادویات مہنگی ہونے کے پیچھے کئی وجوہات کارفرما ہیں،مقامی پیداوار کم ہونے کی وجہ سے زیادہ تر دوائیں باہر سے منگوائی جاتی ہیں، جس سے قیمت میں اضافہ ہوتا ہے۔ سرکاری سطح پر ادویات کی قیمتوں کو اعتدال میں رکھنے کے لیے مؤثر پالیسیوں کا فقدان ہے۔ غیر معیاری اور معیاری ادویات** کی قیمت میں کوئی خاص فرق نہیں، جس سے عوام کو دھوکہ دہی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بعض فارماسیوٹیکل کمپنیاں زائد منافع کمانے کی غرض سے قیمتوں میں بلا جواز اضافہ کرتی ہیں۔ ادویات کی بڑھتی ہوئی مانگ اور محدود دستیابی بھی قیمتوں میں اضافے کی ایک اہم وجہ ہے۔ وادی میں صحت کی خراب صورتحال اور کمزور طبی سہولیات کی وجہ سے عوام زیادہ تر ادویات کے استعمال پر مجبور ہو چکے ہیں۔ یہ مسئلہ درج ذیل حقائق سے مزید واضح ہوتا ہے،اشیائے خورد و نوش سے زیادہ ادویات کا استعمال،عام طور پر خوراک کی اشیاء روزمرہ کی ضروریات میں سب سے زیادہ استعمال ہوتی ہیں، مگر یہاں اکثر لوگ دواؤں پر زیادہ خرچ کرنے پر مجبور ہیں۔ مزید بیماریاں اور علاج کی مشکلات،معیاری طبی سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث لوگ دواؤں پر زیادہ انحصار کر رہے ہیں، جس سے ان کی مالی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ طویل المدتی صحت کے مسائل، مہنگی اور غیر معیاری دواؤں کے استعمال سے صحت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں، جو لوگوں کو مزید بیماریوں میں مبتلا کر رہے ہیں۔ ادویات کی قیمتوں کو اعتدال میں رکھنے کے لیے حکومت کو درج ذیل مؤثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے،ادویات کی قیمتوں پر سخت نگرانی، ریگولیٹری ادارے ادویات کے نرخوں کی جانچ کریں اور منافع خوری کو روکنے کے لیے پالیسی بنائیں۔ مقامی سطح پر ادویات کی پیداوار کو فروغ دینا،درآمدی انحصار کم کر کے وادی میں ،دواؤں کی تیاری،کے منصوبے شروع کیے جائیں تاکہ قیمتیں قابو میں رہیں۔ معیاری اور غیر معیاری ادویات میں واضح فرق** – دواؤں کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے سخت قوانین نافذ کیے جائیں تاکہ عوام غیر معیاری دوائیں استعمال نہ کریں۔ صحت اور ادویات کے صحیح استعمال پر عوام کو آگاہ کیا جائے، تاکہ غیر ضروری دواؤں کے استعمال میں کمی آئے۔ حکومت ضرورت مند افراد کے لیے سستی اور معیاری دوائیں دستیاب کرنے کے لیے سبسڈی دے، تاکہ عوام کی مشکلات کم ہو سکیں۔ وادی میں ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا مسئلہ دن بدن شدت اختیار کر رہا ہے، اور اگر حکومت نے فوری اور مؤثر اقدامات نہ کیے تو عوام کی صحت مزید خطرے میں پڑ سکتی ہے۔ ادویات کسی بھی معاشرے میں بنیادی ضرورت بن چکی ہیں، اور ان کی قیمتوں کو اعتدال میں رکھنا حکومت، فارماسیوٹیکل صنعت، اور عوامسب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ اگر صحت عامہ کے اس سنگین مسئلے پر سنجیدگی سے کام کیا جائے، تو وادی میں ایک مؤثر اور سستا صحت عامہ کا نظام تشکیل دیا جا سکتا ہے۔