یکم اگست کوسرینگر میںمجوزہ کانفرنس ۔انتظامیہ کی جانب سے منعقد کرنے کی اجازت نہیں ملی:او پی شاہ

سری نگر //سینئر صحافی ،چیر مین آف سنٹر فار پیس پراگرس او پی شاہ نے جمعرات کی شام کو بتایا جموں و کشمیر سرکار نے انہیں سرینگر کے نگین کلب میں مجوزہ ’’جموں و کشمیردی وی اوٹ” کے موضوع پر کانفرنس منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی ہے ۔انہوں نے بتایا اس کانفرنس میں کئی سیاسی رہنماؤں ، سول سوسائٹی کے ممبروں دانشورشرکت کر رہے تھے۔ کشمیر نیوز سروس کے ساتھ بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس 01 اگست کو سہ پہر ساڑھے 3بجے سے شام 5.30بجے تک سری نگر کے نگین کلب میں ہونے والی تھی ، تاہم حکومت نے اس سے انکار کردیا۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے حکام سے رابطہ کیا گیا جنہوں نے ان سے کانفرنس منسوخ کرنے کو کہا اور جس کے بعد یہ منسوخ کردی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے متعدد سیاسی رہنما جن میں نیشنل کانفرنس سرپرست ڈاکٹر فاروق عبد اللہ ، سی پی آئی (ایم) کے سربراہ محمد یوسف تاریگامی ، سینئر رہنما نظام الدین بھٹ ، اے این سی کے نائب صدر مظفر شاہ ، سابق ڈی آئی جی اے ایم وٹالی ، جے پی سی سی کے سربراہ غلام احمد میر اور شامل ہیں۔ سول سوسائٹی کے متعدد دیگر اراکین ، سماجی کارکن اور دانشور شامل تھے۔شاہ نے کہا کہ یہ کانفرنس بات چیت کے انعقاد کے لئے منعقد کی گئی تھی اور اس کا موضوع “جموںو کشمیر کے مسئلے کا حل موضوع” تھا۔شاہ نے کہا کہ انہوں نے اپینی پارٹی کے سربراہ الطاف بخاری ، اپنی پارٹی کے نائب صدر ، غلام حسن میر ، سی پی آئی (ایم) کے سربراہ محمد یوسف تاریگامی سے ملاقات کی اور متعدد دیگر رہنماؤں سے بھی فون پر بات چیت کی ، تاہم ، حکومت نے کانفرنس کا انعقاد اور اس کی اجازت نہیں دی ہے۔