نیوز میگزین ’’ کشمیر ویور ‘‘ کی رسم رونمائی سرینگر میں انجام دی گئی

نیوز میگزین ’’ کشمیر ویور ‘‘ کی رسم رونمائی سرینگر میں انجام دی گئی

موجودہ دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہونا ایک صحافی کیلئے ناگزیر،فیضان قریشی کا اہم قدم قابل سراہنا /مقررین

سرینگر //صحافت کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد اسی کو اپنا روزگار اور مشن بناتے ہوئے صحافتی میدان میں ایک اور اہم سنگ میل میں شمالی ضلع کپواڑہ سے تعلق رکھنے والے جواں سالہ صحافی فیضان قریشی کی نیوز میگزین ’’ کشمیر ویور ‘‘ کی رسم رونمائی ٹیگور ہال سرینگر میں انجام دی گئی۔ جس میں وادی کشمیر کے دوردراز علاقوں سے آئے مختلف مکتب ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے معزز شخصیات نے شرکت کی اور فیضان قریشی کی حوصلہ افزائی کی ۔کشمیر پریس سروس تفصیلات کے مطابق نوجوان صحافی فیضان قریشی کی ’’کشمیر ویور ‘‘نیوز میگزین کی نقاب کشائی کی تقریب ٹیگور ہال سرینگر میں منعقد ہوئی۔ اس تقریب میں سیاسی لیڈران ، دانشوروں، مصنفین، معروف صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔تقریب کی صدارت سابق مرکزی وزیر پروفیسر سیف الدین سوز نے کی جبکہ ان کے ہمراہ ممبر اسمبلی کولگام اور سی پی آئی ایم لیڈر محمد یوسف تاریگامی تھے جبکہ ان کے علاوہ سنیئر صحافیوں کی بڑی تعداد کے علاوہ سماجی وسیاسی اور ٹریڈ یونین لیڈران ،شعراء وادباء اور دانشوروں کی ایک کہکشان موجود تھی۔ تقریب میں شامل مقررین نے میگزین کے چیف ایڈیٹر فیضان قریشی کو ان کے قابل ستائش اقدام کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان صحافیوں کی جانب سے اس طرح کے اقدامات صحافت کو پروان چڑھانے اور اس شعبہ میں جدید تقاضے پورا کرنے میں مدد مل سکتی ہے اوراس جذبہ کے تحت صحافی اہم کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کشمیر ویور کو کامیاب بنانے کیلئے نوجوان صحافی کی ہمت افزائی کرنے اور اس مشن کو جاری رکھنے کیلئے ان کی مدد کرنے کی ضرورت زور دیا اور کہا کہ یہ ہمارا اخلاقی اور سماجی فرض ہے کہ صحافت کے ساتھ جڑے ایسے نوجوانوں کو آگے بڑھنے کیلئے ہر کوئی اپنی حیثیت ان کی حوصلہ افازائی کریں ۔اسی دوران تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نوجوان صحافی فیضان قریشی نے تمام مہمانوں کی موجودگی اور تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کشمیر ویور کو ایک معیاری میگزین بنانے کے عزم کا اظہار کیا جو صحافتی سالمیت اور مطابقت کو برقرار رکھتا ہے۔ انہوں نے ڈیجیٹل آئوٹ ریچ کی اہمیت پر بھی زور دیا، یہ بتاتے ہوئے کہ میگزین سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مضبوط اور فعال موجودگی برقرار رکھے گا۔