ہفتہ یعنی21 جون کو، امریکہ نے B-2 اسٹیلتھ بمباروں اور کروز میزائلوں سے ایران کے تین بڑے جوہری مقامات پر حملہ کیا جو فورڈو، نتانز اور اصفہان میں واقع ہیں ۔ اس کے بعد، ایران کی جوہری توانائی کی تنظیم (AEOI) نے اتوار یعنی22 جون کو پہلا سرکاری بیان جاری کیا۔ اے ای او آئی نے کہا کہ ہماری تمام جوہری سائٹیں محفوظ ہیں۔ کوئی تابکاری کا اخراج نہیں ہوا ہے اور تحقیقات میں کسی قسم کے نقصان کی نشاندہی نہیں کی گئی ہے۔ ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے نے واضح کیا کہ ان کا جوہری پروگرام امریکی حملوں سے متاثر نہیں ہوگا۔ ہمارا ایٹمی پروگرام ایک قومی صنعتی منصوبہ ہے، جسے ہم ہر قیمت پر جاری رکھیں گے۔ یہ بیان امریکی دعوے کی براہ راست مخالفت میں آیا ہے جس میں صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ فورڈو اب تباہ ہو چکا ہے۔
اے ای او آئی نے بم دھماکے کے بعد عالمی سطح پر پیدا ہونے والے تابکاری کے اخراج کے خدشات کو بھی مسترد کر دیا۔ انہوں نے تصدیق کی کہ سیکیورٹی چیک میں تمام مراکز تابکاری سے پاک پائے گئے۔ عوام سے کہا ہے کہ ان کے تمام ایٹمی پلانٹ محفوظ ہیں۔ یہ بیان بین الاقوامی جوہری ایجنسیوں کو بھی اشارہ دیتا ہے کہ ایران اپنی سیکیورٹی میں شفافیت دکھانا چاہتا ہے۔اے ای او آئی نے امریکی حملوں کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم قانونی کارروائی کا عمل شروع کر رہے ہیں اور عالمی فورمز پر امریکہ کی مذمت کریں گے۔ ساتھ ہی ایران نے عالمی برادری سے حمایت مانگی اور پرامن جوہری پروگرام کے حق کے تحفظ کی اپیل کی ہے۔ دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ نے ان حملوں کو انتہائی کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے فورڈو جیسی قلعہ بند جگہ کو بھی تباہ کر دیا ہے۔
