گورنمنٹ کالج آف ایجوکیشن سری نگر میں ’ منشیات سے پاک کشمیر‘ کے موضوع پر ایک روزہ سمینار سے خطاب
سری نگر//وزیر برائے صحت و طبی تعلیم، سماجی بہبود اور تعلیم سکینہ اِیتو نے کہا ہے کہ منشیات کے بڑھتے ہوئے ناسور کے خلاف مؤثر اقدام کے لئے معاشرے کے تمام طبقات، مذہبی رہنماؤں، سرکاری اِداروں، قانون عملانے والے اِداروں اور ہر شہری کی مشترکہ اور مستقل شمولیت وقت کی اہم ضرورت ہے۔ان باتوں کا اِظہا وزیر موصوفہ آج گورنمنٹ کالج آف ایجوکیشن (جی سی او اِی) ایم اے روڈ سری نگر میں ’منشیات سے پاک کشمیر ۔ ایک عملی قدم ‘کے موضوع پر منعقدہ ایک روزہ سمینار خطاب کرتے ہوئے کیا۔اُنہوں نے اَپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ نوجوان نسل میں منشیات کی لت ایک خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے اور حکومت اکیلے اس مسئلے سے نہیں نمٹ سکتی۔ اِس کے لئے علمائے کرام ، والدین، تعلیمی اِدارے، سول سوسائٹی اور تمام فریقین کی مشترکہ کوششیں ناگزیر ہیں۔وزیر تعلیم نے زور دے کر کہا،’’منشیات سے پاک جموں و کشمیرنہ صرف وقت کی ضرورت ہے بلکہ ہماری آنے والی نسلوں کی بقاء اور بہبود کے لئے ایک ناگزیر امر بن چکا ہے۔‘‘ اُنہوں نے کہا کہ حکومت اس مسئلے کے تدارک کے لئے سنجیدہ اَقدامات کر رہی ہے اور ضلعی سطح پر منشیات سے چھٹکارا دِلانے والے مراکز قائم کئے گئے ہیں تاکہ منشیات کی لت سے متاثرہ اَفراد کو مناسب مدد فراہم کی جا سکے۔وزیر سکینہ اِیتو نے سماجی مسئلے میں سمینار کے اِنعقاد پر منتظمین او رکالج کے منتظمین کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے پروگرام نہ صرف بیداری پیدا کرتے ہیں بلکہ عملی حکمت عملیاں طے کرنے میں بھی معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔سمینار میں منشیات کے اثرات پر مبنی مختلف ثقافتی پروگرام بھی پیش کئے گئے جنہوں نے اس ناسور کے کنبوں اور معاشرے پر تباہ کن اَثرات کو اُجاگر کیا۔اِس موقعہ پر طلباء، اَساتذہ، نوجوان رہنما، طبی ماہرین، قانون عملانے والے اِداروں کے اَفسران اور سول سوسائٹی کے نمائندگان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔اِس کے علاوہ سمینار میںجوائنٹ ڈائریکٹر اِنفارمیشن کشمیر سیّد شاہنواز بخار، نوڈل پرنسپل کشمیر ڈویژن کالجز پروفیسر سیما ناز ،پرنسپل گورنمنٹ وومن کالج سری نگر ، پرنسپ لجی سی او اِی سری نگر اور ضلعی اِنتظامیہ کے دیگر اعلیٰ اَفسران بھی موجود تھے۔