ہندوستان کی عزت اور وقار کی بات آتی ہے تو ہم کبھی سمجھوتہ نہیں کرتے / راجناتھ سنگھ
سرینگر/ سی این آئی // اوڑی سرجیکل اسٹرئیک ، بالاکوٹ فضائی حملوں اور آپریشن سندور کے ذریعے این ڈی اے حکومت نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ شہریوں کی حفاظت اور ہندوستان کی یکجہتی اور سالمیت کی حفاظت کیلئے جب بھی ضروری ہو ملک کسی بھی سرحد کو عبور کر سکتا ہے کی بات کرتے ہوئے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ جب ہندوستان کی عزت اور وقار کی بات آتی ہے تو ہم کبھی سمجھوتہ نہیں کرتے ہیں ۔ سی این آئی کے مطابق وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے زور دے کر کہا کہ این ڈی اے حکومت نے سال 2016 کے سرجیکل اسٹرائیک، سال 2019 کے بالاکوٹ فضائی حملے اور حالیہ آپریشن سندور کے ذریعے یہ ثابت کر دیا ہے کہ شہریوں کی حفاظت اور ہندوستان کی یکجہتی اور سالمیت کی حفاظت کے لیے جب بھی ضروری ہو ملک کسی بھی سرحد کو عبور کر سکتا ہے۔جین انٹرنیشنل ٹریڈ آرگنائزیشن (جے آئی ٹی او) کے زیر اہتمام ’جیٹو کنیکٹ‘ میں خطاب کرتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے کہا کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے میں بے گناہ لوگوں کو ان کے مذہب سے شناخت کرکے مارا گیا، لیکن جب ہندوستان نے پاکستان کے خلاف سرجیکل اسٹرائیک کی تو اس نے مذہب کو نہیں دیکھا۔انہوں نے کہا ’’ حکومت نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے ذمہ داروں کو سزا دینے کے لیے صرف دہشت گردوں کے مراکز کو نشانہ بنایا۔ ہم نے وہاں کبھی بھی کسی فوجی یا سویلین ادارے پر حملہ نہیں کیا۔ اگر ہم چاہتے تو پہلے بھی ایسا کر سکتے تھے، لیکن ہم نے ایسا نہیں کیا‘‘۔سنگھ کے مطابق، فوجی اور اقتصادی طاقت کو بڑھانے پر مرکزی حکومت کی توجہ کا مقصد تسلط نہیں بلکہ مذہب، عقیدے اور انسانی اقدار میں جڑے نظریات کی حفاظت کرنا ہے جو بھگوان مہاویر کی تعلیمات میں جھلکتے ہیں۔راجناتھ سنگھ نے کہا ’’ جب ہندوستان کی عزت اور وقار کی بات آتی ہے تو ہم نے کبھی سمجھوتہ نہیں کیا، چاہے وہ 2016 کی سرجیکل اسٹرائیک ہو، 2019 کی فضائی کارروائی ہو یا 2025 کا آپریشن سندور ہ نے ثابت کر دیا ہے کہ ہم ہندوستان کے اتحاد اور سالمیت اور ہر ملک کی جان و مال کی حفاظت کیلئے جب بھی ضرورت پڑی، کسی بھی سرحد کو عبور کریں گے‘‘۔ دفاعی برآمدات پر وزیر دفاع نے نوٹ کیا کہ جب 11 سال قبل این ڈی اے حکومت نے اقتدار سنبھالا تھا، تو ملک کی برآمدات تقریباً 600 کروڑ روپے تھیں، جو اب بڑھ کر 24،000 کروڑ روپے سے زیادہ ہو گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ سال 2029 تک، انہوں نے اندازہ لگایا کہ یہ تعداد 50,000 کروڑ روپے سے تجاوز کر جائے گی۔خود انحصاری کی طرف ملک کی ترقی کو اجاگر کرتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ بیرونی ممالک پر انحصار مسلسل کم ہو رہا ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی کے ’’لوکل فار گلوبل اور وکل فار لوکل ‘‘کے نعرے کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ملک اب کھلونے سے لے کر ٹینک تک مصنوعات کی ایک وسیع رینج تیار کر رہا ہے۔انہوں نے کہا ’’ہندوستان تیزی سے دنیا کا مینوفیکچرنگ ہب بننے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ وہ دن دور نہیں جب ہندوستان دنیا کی فیکٹری بن کر ابھرے گا۔ ‘‘