حریف افریقہ کی طاقت کو ہندوستان سمجھ نہیں پایا :انجم

حریف افریقہ کی طاقت کو ہندوستان سمجھ نہیں پایا :انجم

وشاکھاپٹنم/آئی اے این ایس//ہندوستانی سابق کپتان اورکرکٹ تجزیہ نگار انجم چوپڑہ نے ہندوستان کی حالیہ ویمنز ورلڈ کپ میچ میں جنوبی افریقہ کے خلاف شکست کے بعد خامیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہرمن پریت کور کی قیادت میں ہندوستانی ٹیم نے یہ تجزیہ نہیں کیا کہ مخالف ٹیم کے پاس بھی میچ جیتنے والے کھلاڑی موجود ہیں، جس کے باعث پروٹیز نے ہندوستان کو ٹورنمنٹ میں پہلی شکست دی۔ انجم نے نادین ڈی کلرک کی شاندار اننگز کی بھی تعریف کی، جنہوں نے دباؤکے دوران اپنے اعصاب پر قابو پایا اور ہٹنگ کی ذمہ داری سنبھالی اور اپنی ٹیم کو جیت دلائی۔ رچا گھوش کی مستحکم بیٹنگ نے ہندوستان کی اننگز کو سہارا دیا، لیکن ڈی کلرک کے ناقابل شکست 84 رنز نے جنوبی افریقہ کو فتح دلوائی۔ انجم نے ہندوستان کی کارکردگی پر تبصرہ کرتے ہوئے مڈل آرڈر، خاص طور پر رچا گھوش کے کردار کی تعریف کی اور بولنگ کے اختیارات بڑھانے اور اہم اسباق سیکھنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ ٹیم ٹورنمنٹ کے دوران بہتری لا سکے۔ انہوں نے کہا نادین ڈی کلرک نے اپنی صلاحیتوں کے مطابق کھیل پیش کیا۔ وہ جنوبی افریقہ اور عالمی کرکٹ کی اْن انمول کھلاڑیوں میں سے ہیں جو اکثر صرف اوورز پھینکنے والی یا کبھی کبھار بیٹنگ کرنے والی کھلاڑی کے طور پر دیکھی جاتی ہیں، لیکن واقعی میچ ونرکے طور پر تسلیم نہیں کی جاتیں۔ نمبر آٹھ پر آکر میچ ختم کرنا جاننا ایک بڑا کام ہے۔ انجم نے کہا ہندوستان کے لیے مثبت پہلو رچا گھوش اور مڈل آرڈر کا حوصلہ تھا، بشمول سنیہ رانا، جنہوں نے ٹیم کے لیے ایک بار پھر اہم کردار اداکیا۔ بولنگ کرتے وقت ٹیم صورتحال کے مطابق تھی، ہر رن کی اہمیت جانتی تھی، لیکن کہیں نہ کہیں یہ شدت کم ہوگئی، شاید سوچ کرکہ میچ جیتنا طے ہے۔ انہوں نے یہ تسلیم نہیں کیا کہ مخالف ٹیم کے پاس بھی میچ ونر اور بیٹنگ میں گہرائی موجود ہے، بالکل ہندوستان کی طرح۔ انجم نے کہا کہ ہندوستان کے پاس چھٹے بولرکی کمی ہے، جس کی وجہ سے کپتان ہارمن پریت کورکو درمیانی اوورز میں بولنگ کرنی پڑی۔ انہوں نے کہا چھٹے بولرکا ہونا ضروری ہے۔ ہندوستانی ٹیم گزشتہ دو سال سے چار بولرزکے ساتھ مشکل میں رہی ہے، حال ہی میں پانچواں بولر شامل ہوا، لیکن یہ کافی نہیں۔