حکومت کی تشکیل سے ان کی کشمیر واپسی میں آسانی ہو گی/ مائیگرنٹ کشمیری پنڈتوں کا اظہار خیال
سرینگر // جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلہ میں ہوئی ووٹنگ کے دوران کشمیری مائیگرنٹ پنڈتوں نے بھی اپنا ووٹ ڈالا اور باعزت کشمیر واپسی کی امید ظاہر کی ۔ سی این آئی کے مطابق جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں سخت حفاظتی اقدامات کے تحت ووٹنگ ہوئی ۔ صبح سویرے سے ہی دیگر ووٹران کی طرح کشمیر مائیگرنٹ پنڈتوں نے بھی اپنے حق رائے دہی کے استعمال کو آسان بنانے کیلئے قائم کیے گئے مختلف مراکز کا رخ کیا ۔ اس موقعہ پر ووٹ ڈالنے کے بعد انہوں نے کہا کہ انہیں انتخابات سے بہت امیدیں ہیں۔ بہت سے دوسرے لوگوں نے کہا کہ وہ انتخابات کے بعد حکومت کی تشکیل کی توقع رکھتے ہیں، جس سے ان کی کشمیر واپسی میں آسانی ہو گی۔ حبہ کدل حلقہ سے پہلی بار ووٹ دینے والے اکشت ٹیکو نے پہلی بار ووٹ ڈالنے کے بعد اپنے جوش کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا ’’ میں پہلی بار ووٹ ڈالنے کے بعد بہت اچھا محسوس کر رہا ہوں۔ میں نوجوان ووٹروں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنا ووٹ ڈالیں اور خود پہل کریں۔ اگر آپ ذمہ داری نہیں لیں گے تو کوئی اور نہیں لے گا۔ آپ کو اپنی بہتری کے لیے حکومت بنانے کے لیے یہ ذمہ داری اٹھانی چاہیے۔‘‘ایک اور کشمیری پنڈت اور بڈگام ضلع سے پہلی بار ووٹ دینے والے پون کمار کول نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ ووٹنگ میں جوش و خروش سے حصہ لیں۔ انہوں نے کہا ’’ میں حکومت سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ روزگار کے مواقع فراہم کرے اور بے گھر پنڈتوں کی ان کے گھروں کو واپسی میں سہولت فراہم کرے۔ بہت سے ہنر مند نوجوانوں کے پاس نوکریوں کی کمی ہے، اور میں حکومت سے ایکشن لینے کی درخواست کرتا ہوں‘‘۔پہلی بار ووٹ دینے والی ایک اور نوجوان خاتون نے کہا ’’ ہم کشمیر پنڈت واطن واپسی اور سرکاری ملازمتوں کے مواقع چاہتے ہیں تاکہ ہم قوم کیلئے اپنا حصہ ڈال سکیں۔ میں حکومت سے درخواست کرتا ہوں کہ ایسی آسامیوں کے لیے اسامیوں کا اعلان کرے۔ میں پڑھی لکھی ہوں، لیکن مجھے یہاں پرائیویٹ نوکری کرنی ہے۔ میں حکومت سے مواقع چاہتا ہوں۔‘‘قابل ذکر ہے کہ الیکشن کمیشن نے کشمیر ی مائیگرنٹ پنڈتوں کو انتخابات کے تینوں مراحل میں ووٹ ڈالنے کی اجازت دینے کیلئے خصوصی تیاریاں کی ہیں۔