جموں وکشمیر کے پہلے نیشنل فلم فیسٹول کیلئے اِندراج کرنے کی آج آخری تاریخ

جموں و کشمیر انتظامیہ عنقریب ’فلم پالیسی‘ کا اعلان کرے گی

جموں//جموں و کشمیر انتظامیہ یونین ٹریٹری میں فلمیں بنانے کی گذشتہ روایت کی بحالی اور شعبہ سیاحت کے مزید فروغ کے لئے عنقریب ’فلم پالیسی‘کا اعلان کر رہی ہے۔اس اعلان کے پیش نظر قریب 18 سو مقامی اداکاروں نے حکومت جموں وکشمیر کے آفیشل پورٹل پر رجسٹریشن کی ہے۔ایک اعلیٰ سرکاری عہدیدار نے یو این آئی کو بتایا کہ فلم پالیسی کا مسودہ لگ بھگ تیار ہے تاہم حکومت نے بالی ووڈ کے بعض سینئر فلم سازوں کی تجاویز کو بھی اس میں شامل کرنے کا فیصلہ لیا ہے جن سے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا مل چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پالیسی کے تحت مقامی اداکاروں کو اپنی صلاحتیوں کے مظاہرے کا موقع ملے گا۔موصوف نے کہا کہ جموں و کشمیر میں دستیاب مقامی اداکاروں کا ڈاٹا تیار کیا گیا ہے جس کو سرکاری ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا جائے گا تاکہ فلم ساز مقامی سطح پر دستیاب سہولیات کو استعمال کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ پالیسی میں مقامی اداکاروں کی صلاحیتوں کو نکھارنے پر زور دیا گیا ہے تاکہ انہیں روزگار مل سکے۔ان کا کہنا تھا کہ مقامی اداکاروں کو 10 جولائی تک آفیشل پورٹل پر رجسٹریشن کرنے کو کہا گیا تھا اور خوشی کی بات ہے کہ قریب 18 سو اداکاروں نے رجسٹریشن کی ہے۔موصوف عہدیدار نے کہا کہ فلم سازی میں چونکہ مختلف شعبوں میں ادا کاروں کی ضرورت ہوتی ہے لہٰذا اس سے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو روزگار کے نئے مواقع نصیب ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ یونین ٹریٹری کے سبھی بیس اضلاع کے قدرتی حسن سے مالا مال مقامات کی نمائش کی جائے گی تاکہ زیادہ سے زیادہ فلم سازوں کو راغب کیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ مجوزہ فلم پالیسی میں شوٹنگ کے لئے سہولیات و مقامات کو خصوصی ترجیح دی گئی ہے۔موصوف نے کہا کہ تمام اضلاع کے مجسٹریٹوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے اپنے اضلاع کے قدرتی حسن سے مالا مال مقامات کے بارے میں تفصیلات پیش کریں۔مذکورہ فلم پالیسی کے مسودہ کے مطابق حکومت جموں و کشمیر فلم سازوں کو یونین ٹریٹری میں شوٹنگ کرنے کے دوران مفت سیکورٹی فراہم کرنے پر غور کر رہی ہے۔بتا دیں کہ جموں و کشمیر سال 1989 تک فلم سازوں کے لئے شوٹنگ کی ترجیحی جگہ تھی لیکن بعد میں نامساعد حالات کی وجہ سے یہاں فلموں کی شوٹنگ کا سلسلہ بند ہوگیا جو اب رفتہ رفتہ بحال ہونے لگا ہے۔