جموں//اِنفارمیشن ٹیکنالوجی اور سوشل میڈیا کے بڑھتے ہوئے اثر انداز ہونے والے دور میں آئیکنز اور سوشل میڈیا انفلوئنسرز جموں و کشمیر میں اسمبلی اِنتخابات میں سب سے بڑا اثاثہ ثابت ہوئے ہیں۔جموں و کشمیر الیکشن آفس نے سوشل میڈیا انفلوئنسرز اور متعدد آئیکون کو ووٹر اپیل کے لئے ایک حکمت عملی کے طور پر سفیر کے طور پر اِستعمال کیا جو رائے دہندگان کی شمولیت اور ووٹر ٹرن آئوٹ کو بڑھانے کے لئے ایک طاقتور طریقہ ہے ۔ہر گزرتے دن کے ساتھ ہزاروں کی تعداد میں ویوز رکھنے والے آئیکنز کی جانب سے ووٹروں کی بیداری کی ویڈیو اپیلوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے، ان کی وابستگی، واقفیت، مشہور شخصیات کا اثر و رسوخ، شیڈ شناخت، ثقافتی اور لسانی مطابقت نے رائے دہندگان کو ووٹ ڈالنے اور جمہوریت کو مضبوط بنانے کی ترغیب، تعلیم اور بااختیار بنانے میں بہت اہم کردار اَدا کیا۔ آئیکنز اور انفلوئنسرز کی ڈیجیٹل رسائی سوشل میڈیا میں ایک مضبوط موجودگی تھی جس نے ٹیکنالوجی سے نوجوانوں میں اِنتخابات سے متعلق مہم اورسویپ( ایس وی ای ای پی )سرگرمیوں کے ڈیجیٹل اثرات کو بڑھایا۔ پی ڈبلیو ڈی آئیکنز کے کردار کو زبردست ردِّعمل ملا کیونکہ وہ اپنی حوصلہ افزا اور انسانی رائے دہندگان کی شرکت کی اپیلوں کے ذریعے رائے دہندگان کے ساتھ فوری طور پر رابطہ قائم کرنے میں کامیاب رہے۔ مشہور کھلاڑیوں، ماہر موسیقاروں، ممتاز ماہرین تعلیم، سوشل میڈیا انفلوئنسرز اور میڈیا شخصیات جن کے اپنے متعلقہ سوشل میڈیا ہینڈلز پر بڑی تعداد میں فالوورز تھے، نے جموںوکشمیر یوٹی میں سویپ( ایس وی ای ای پی) مہم کو بہت ضروری تحریک دی۔
چیف چنائو آفیسر جموںوکشمیر نے کہا،’’اثر و رسوخ رکھنے والے رائے دہندگان کی شرکت کی حوصلہ افزائی کرنے میں ناقابل یقین حد تک اہم کردار اَدا کرتے ہیں کیوں کہ یہ مختلف سوشل میڈیا ایپس کے ذریعے تمام رائے دہندگان تک پہنچنے کا سب سے آسان اور مؤثر طریقہ ہے۔‘‘الیکشن کمیشن آف اِنڈیا کا تھیم ’’کوئی ووٹر پیچھے نہیں رہ جائے گا‘‘ اور ’’آپ کا ووٹ آپ کا حق‘‘ جیسے نعرے انتخابی منتر کے بارے میں سب سے زیادہ زیر بحث موضوع بن گئے اور معلومات پھیلانے کے مختلف پلیٹ فارموں پر گونجنے لگے۔ اَپنے ذاتی اقدامات کے علاوہ آئیکنزباقاعدگی سے ریڈیو شوز اور عوامی تقریبات میں نظر آتے تھے تاکہ سویپ (ایس وی ای ای پی )مہم کے لئے حمایت حاصل کی جاسکے۔جموں و کشمیر میں ضلعی سطح پر تقریباً 62 اورجموںوکشمیر یوٹی کی سطح پر 18 آئیکنز کو عام لوگوں میں بڑے پیمانے پر بیداری کے لئے نامزد کیا گیا تھا۔ یہ آئیکنزتمام زمروں جیسے جنرل آئیکنز، آئیکنز فار وومن، آئیکنز فار پی ڈبلیو ڈی اور خواجہ سرا کے لئے نامزد کئے گئے تھے۔ آئیکنز نے سوشل میڈیا پر اپنے آڈیو اورویڈیو پیغامات کو فروغ دے کر جموں و کشمیر میں رائے دہندگان کی تعلیم اور ووٹر ٹرن آئوٹ بڑھانے میں بہت بڑا رول اَدا کیا۔ان مشہور آئیکنز میں صوبیدار چین سنگھ، شیرلن سیٹھ، سعدیہ طارق، پدم شری ایوارڈ یافتہ جا وید احمد ٹاک، پرویز رسول اور عمران ملک،فیصل علی ڈار، چندیپ سوڈن، کابل بخاری اور انکش سبھروال شامل تھے۔اُنہوں نے کہا کہ سویپ مہمات میں آئیکنزکے تعارف نے مختلف طریقوں سے رائے دہندگان پر نمایاں اثر ڈالا۔ اداکاروں، کھلاڑیوں یا سماجی کارکنوں جیسی مقبول عوامی شخصیات کو آئیکنزکے طور پر استعمال کرنے سے مقامی لوگوں میں گونج اٹھی۔ جب رائے دہندگان کسی ایسے شخص کو دیکھتے ہیں جس کی وہ تعریف کرتے ہیں یا ان کی شناخت کرتے ہیں تو اس سے انہیں انتخابات میں حصہ لینے کی ترغیب ملتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقامی علاقے سے تعلق رکھنے والے سوشل آئیکنز اس پیغام کو ووٹروں کے لئے زیادہ متعلقہ اور ثقافتی طور پر متعلقہ بناتے ہیں جس سے الیکشن کمیشن کی رسائی اور مقامی آبادی کے مابین تفاوت کو ختم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
