جموں: بگلیہار ہائیڈرو بجلی پروجیکٹ کے عارضی ملازموں کا احتجاج


جموں،29  جنوری (یو این آئی)  جموں و کشمیر کے ضلع رام بن کے چندر کوٹ  علاقے میں قائم بگلیہار ہائیڈرو بجلی پروجیکٹ میں کام کرنے والے عارضی ملازموں نے جمعے کے روز تنخواہوں کی واگذاری کے حق میں احتجاج درج کیا۔احتجاجی ’تنخواہ دو تنخواہ دو ورنہ کرسی چھوڑ دو‘  کے نعرے لگارہے تھے۔ ان کا الزام تھا کہ جموں وکشمیر یونین ٹریٹری میں تبدیل ہونے کے ساتھ ہی انہیں تنخواہوں سے محروم کیا گیا۔
اس موقع پر ایک احتجاجی نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم گذشتہ ایک برس سے تنخواہوں سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا: ’ہم اس پروجیکٹ میں گذشتہ دس پندرہ برسوں سے کام کر رہے ہیں، ہم منفی درجہ حرارت میں بھی کام کرتے ہیں اور کورونا کے وقت بھی ہم نے کام کیا لیکن ہم گذشتہ ایک برس سے تنخواہوں سے محروم ہیں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم پروجیکٹ کے تمام عہدیداروں سے ملے لیکن ہمیں صرف جھوٹے دلاسے دیے جا رہے ہیں۔
ایک اور احتجاجی نے کہا کہ ہم ایک سو دس عارضی ملازموں کو ایک سال سے مسلسل تنخواہوں کی محرومی سے گونا گوں مشکلات کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم محنت کرکے اس پروجیکٹ کو چلاتے ہیں جس سے ملک کا کونہ کونہ روشن ہوجاتا ہے لیکن ہمارے گھروں میں اندھیرا چھایا ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب سے جموں وکشمیر یونین ٹریٹری بن گئی تب سے ہم کو تنخواہیں نہیں ملی جسے ہمارے اہلخانہ متاثر ہو رہے ہیں۔
موصوف احتجاجی نے کہا کہ اگر ہماری تنخواہوں کو واگذار کرنے میں مزید تاخیر کی گئی تو ہم پنے اہل و عیال کے ساتھ قومی شاہراہ پر احتجاج درج کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مجبور ہیں کہ اب سڑکوں پر آئیں کیونکہ ہمارے پاس اب کوئی دوسرا چارہ ہی نہیں ہے